حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عزاخانہ قتیل العبرات کراچی کی متولی خواہر سیدہ نصرت نقوی نے شہید عارف حسین الحسینی کی شہادت پر اپنے بیان میں کہا کہ "5 اگست پاکستانی قوم کے لیے تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے شہادت شہید عارف حسین الحسینی کی صورت میں عالم تشیع ایک عظیم دھچکے سے دوچار ہوا تھا شہید عارف حسین الحسینی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کیلئے جدوجہد میں مصروف عمل تھے۔اسی لیے سامراج دشمنوں نے انہیں بدترین نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ شہید کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کت ساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کریں،ہمیں چاہیے ہم اتحاد بین المسلمین کو پاکستان میں فروغ دیتے ہوئے اپنی کوششوں کو شہید کے خون کے ساتھ خالص کریں۔آج دنیا میں اسلامی انقلاب ایران کی کامیابی کی وجہ اتحاد بین المسلمین ہے۔
مزید کہا کہ آپس کے اختلافی رویوں اور مختلف طبقاتی دائروں کو توڑ کر ہمیں صرف ایک پلیٹ فارم پہ جمع ہوکر محنت کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کے شیعہ و سنی مسلمانوں کو ایک نکتے بیداری پر جمع ہونا ضروری ہے شہید کی راہ ان کے مشن کو جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے ہم فرقہ واریت سے مبرا ہوکر اپنی مذہبی ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے ادا کریں۔
خدا ہمیں توفیق دے کہ ہم شہید عارف حسین الحسینی کی فکری و آگاہی کوششوں کو زندہ رکھتے ہوئے شہید کی ابدی زندگی کے لیے کوئ کارنامہ انجام دے سکیں۔